اعلان
مہاجر اور متنوع یکجہتی اکانومی میلے/فیئر کا تیسرا ایڈیشن
سب کے لیے انٹی کرائسس معیشتوں کی تعمیر۔
جولوگ سمجھنا چاہتےہیں ان کو اس بات کا علم ہے کہ وباء نے ثابت کیا ہے کہ معیشت زندگی کو چلانے والی چیزوں سے الگ نہیں ہے۔
بہت سے لوگ یہ چاہتے تھے کہ ہم یقین کر لیں کے بدترین وقت گزر گیا ہے، مگر ہماری زندگیاں مزید غیر یقینی کی طرف گامزن ہو گئی۔ جس معیشت کی بحالی کی تعریف کی جا رہی تھی وہ معیشت ایک سال سے افراط زر کے عمل کے پہلے ہی مرحلے میں ہی ڈوب گئی۔ اگرچہ غلط معلومات پھیلانے والا میڈیا ہمیں یہ باور کروانے کی کوشش کر رہا ہے کہ یہ صورت حال روس، یوکرین اور نیٹو کے درمیان تنازعہ کا نتیجہ ہے۔
یہ پیچیدہ دور ہے جن میں سرمایہ داری نظام اپنے پیدا کردہ مسائل کو حل کرنے میں اپنی نااہلی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ یہ ایک تاریخی موڑ جس میں مذکورہ معاشی نظام کی تنظیمی منطقیں پوری بے رحمی کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہے، اور حتیٰ کہ شناخت اور سیاسی عملیت پسندی کی چھتری کے نیچے اپنےعمل کو جائز قرار دے رہی ہے۔ ہجرت کرنے والے لوگ عام زندگی میں اس قسم کے عمل اور مجرمانہ غفلت کا شکار ہوتے ہیں جو کہ امیگریشن قانون کی با لا دستی کے اصولوں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے درپیش آتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج سماجی اور انسان مددگار معیشت کو اس کو حقیقت کو تبدیل کرنا ہے، نئی جگہوں تک جانا ہے، اور ایسے حالات پیدا کرنے ہیں تاکہ مددگار معیشت یکجہتی کے ساتھ ساتھ یہ حقیقی معنوں میں مقبول ہو۔
اس کا مطلب ہمیں ان قدروں کی تعمیر میں فعال کردار ادا کرنا ہوگا جو سرمایہ جمع کرنے اور انسان دشمن کاموں کے خلاف ہوں۔
یہی وجہ ہے کہ یہ تبدیلی لانے والی معیشت ان ہجرت کرنے والے ہزاروں لوگوں کی حقیقت سے جدا نہیں ہو سکتی جو خود کو اس علاقے میں ایسے معاشی حالات کا شکار پاتے ہیں جو اب غیر یقینی نہیں ہیں بلکہ نیم غلامی، بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر مبنی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اس سال لا فیرا خاص طور پر #ILPregularizacon مہم کو تعاون کرے گا، 500,000 دستخطوں کے ساتھ، 500,000 لوگوں کے لیے جو بغیر پیپر کے ہیں، ہمیں آپ لوگوں کے حالات پتہ ہیں اور ان بچوں کے بھی جن کے پاس پیپر نہیں، یورپ کی بقاء کے لئے یہ سب لوگ بہت اہم ہیں۔ اس لیئے یہ ضروری ہے کہ سپیں کی بادشاہت پر کھل کر بات کرنی ہوگی جس کا دھیان اور ترقی محاجر گھروں میں کام کرنے والی عورتیں کرتیں ہیں، جن کی غلامی کی وجہ کولونسٹ ، نسل پرست اور بدرشاہی قسم کا نظام ہے۔ اس وجہ سے یہ اسی جگہ ہوگی جہاں آپ کی آواز کو سنا جائے گا، آپ کی کوشش کو دیکھا جائے گا، اور مقبول یکجہتی معیشت کے تنظیمی تجربات کو جاننے کے لیے بھی یہ ایک جگہ ہوگی۔ان کے ساتھ مل کر ہم اس کامیابی کا جشن بھی منائیں گے جو ان کی انتھک جدوجہد کی بدولت انہوں نے 10 سال کے طویل انتظار کے بعد انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کے کنونشن 189 کی توثیق کے ذریعے حاصل کی ہے۔ یہ جیت جو مزدوروں کے حقوق اور اجتماعی ضمانت دیتی ہے، یہ کوشش بلاشبہ ایک نسائی، نسل پرستی کے خلاف ہے، جس کی قیادت مہاجر خواتین کر رہی ہیں، اس لیے یہ میلہ ان کے لیے بھی ہو گا۔
اس لحاظ سے، ہم دوبارہ ملنے، ایک دوسرے کو جاننے اور ایسے نیٹ ورکس بنانے کے لیے اس جگہ کو مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہیں جو ہمیں مختلف سماجی اقتصادی اقدامات کی تبدیلی اور اس کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتے ہیں، جنہیں مہاجر اور مختلف نسل کے لوگوں نے فروغ دیا ہے۔
یہ تنظیم، تبدیلی اور زندگی کی پنروتپادن کی قوت ہے، جو لوگوں اور منصوبوں میں آباد ہے، اور ہمیں آگے کی طرف چلنے پر آمادہ کرتی ہے۔ اور کوپولس مائیگریشن اینڈ کوآپریٹو اکانومی سرکل سے، مائیگرنٹ سولیڈیریٹی اکانومی فیئر اینڈ ڈائیورس کے تیسرے ایڈیشن کے انعقاد تک پہنچنے کی طاقت دیتی ہے۔
اس پیچیدہ منظر نامے اور اس سے ہمارے لیے درپیش چیلنجز میں، ہم ان سیکڑوں منصوبوں کو دعوت دینا چاہتے ہیں جو ہر روز تبدیلی، گروپس، مہاجرین اور وہ لوگ جو معاشی اقدامات/کاروبار/منصوبوں (قانون شکل یا بغیر قانونی شکل) کو تبدیل کرنے کے لیے لڑتے ہیں۔
فیر میں حصہ لینے میں دلچسپی رکھنے والے پراجیکٹس کے لیے پری رجسٹریشن کی مدت 15 جون سے 28 جولائی تک ہوگی، پھر متعلقہ منتخب پروجیکٹس کے لیے انتخاب اور تصدیق کا عمل شروع ہوگا۔ فیر17 ستمبر کو ہوگا۔
ہم سب اسے ممکن بنائیں گے، ہم آپ کے منتظر ہیں!
